ہندوستان میں اگر آپ یا آپ کے پارٹنر کے دائرے میں آنے والی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ ہے تو آپ سبسڈی والا گیس سلنڈر نہیں لے پائیں گے.
مرکزی حکومت نے نئے سال سے اس فیصلے کو لاگو کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے.
حکومت نے کہا ہے کہ انکم ٹیکس قانون 1961 کے مطابق جن صارفین کی گزشتہ مالی سال کے دوران سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے زیادہ ہے، وہ سبسڈی والے گیس سلنڈر کے حقدار نہیں ہوں گے.
ایک جنوری سے بک ہونے والے ایل پی جی سلنڈر کے لئے یہ فیصلہ لاگو ہوگا. شروعات میں سلنڈر
کی بکنگ کے دوران صارفین کو خود بہ خود اس کا اعلان کرنا ہوگا.
حکومت کے مطابق ملک بھر میں اب ایل پی جی صارفین کی تعداد 16.35 کروڑ ہے. پہلے اس منصوبہ کے تحت 14.78 کروڑ صارفین کی ایل پی جی سبسڈی براہ راست ان کے بینک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی جاتی ہے.
وزیر اعظم نریندر مودی نے کئی بار معاشی طور پر مضبوط صارفین کی طرف سے سبسڈی چھوڑنے کی اپیل کی ہے تاکہ ضرورت مند کو سبسڈی والے سلنڈر کا فائدہ مل سکے.
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک 57.50 ملین صارفین نے رضاکارانہ طور پر ایل پی جی سبسڈی چھوڑی ہے.